پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء فواد چودھری نے کہا ہے کہ مریم نواز اور مریم اورنگزیب محلے کی عورتوں کی طرح طعنے دیتی ہیں، یہ پھپھے کٹنیوں والے رول میں پھنس کررہ گئی ہیں، سیاست، عقل اور پالیسی کی کبھی کوئی بات نہیں کی، پاکستان کی سیاست کو خواتین کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے عثمان ڈار اورزلفی بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو سعودی وزٹ پر یوٹرن لینا پڑا، کیونکہ عوامی دباؤ بہت زیادہ تھا، ورنہ معیشت پر بہت زیادہ نقصان ہوتا،پہلے کہتے تھے کہ ہم نے تو ایسا کچھ نہیں کیا، 60ہزار ڈالر پی آئی اے کو حکومت نے ادائیگی کرنی تھی، یہ روزانہ کا خرچ ہونا تھا جس میں 84لوگ شامل تھے اس میں ان کے ڈرائیور، باورچی، مالشیے شامل تھے۔یہ کس قسم کی عبادت کرنے جار ہے تھے؟میں سمجھتا ہوں کہ ہوتی اور بی این پی نے بیان دیا کہ عبادت تو اپنے پیسوں سے ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ہونے کی بنیادی وجہ ایل این جی کے سب سے بڑے سودے ن لیگ نے کیے تھے تو وہ ڈیفالٹ کرگئے ہیں ، ایل این جی پاکستان میں نہیں آئی، اس کے بعد لوکل گیس پر پاورپلانٹس کو شفٹ کرنا تھا، وہ نہیں کیا، پھر کوئلہ کی ادائیگی نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ بحران ہوا ہے۔تحریک انصاف نے 10سال میں ڈیزل کا ذخیرہ تھا، اب ڈیزل کا بحران ذخیرہ اندوزی کی وجہ ہے، آٹا، چینی ، گھی کی قیمت میں 15روپے اضافہ ہوچکا ہے، اسی طرح بدامنی جیسا کہ کراچی کا واقعہ ، پوری حکومت اس وقت قیاس کا شکار ہے، ساری توجہ حمزہ شہبازپر ہے کہ وہ وزیراعلیٰ بن جائے۔ پاکستان کے موجودہ بحران کا واحد حل نئے انتخابات ہیں، یہ حکومت مستقل فیصلے نہیں کرسکتے۔عدالت میں حمزہ شہباز، اور شہبازشریف پرفرد جرم عائد ہونی ہے، 40ارب کا کیس ہے، لیکن وکیل کہتا ہے کہ وزیراعظم میٹنگ میں ہونے کی وجہ سے نہیں آسکتے۔عدالت نے تاریخیں دے دیں۔انہوں نے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں کہ مریم اورنگزیب کونسلر کا الیکشن لڑ دکھا دیں، ان کا کیا قد کاٹھ ہے کہ مقبول ترین لیڈرعمران خان پر بات کریں۔مریم نواز اور مریم اورنگزیب محلے کی عورتوں کی طرح طعنے دیتی ہیں، یہ پھپھے کٹنیوں والے رول میں پھنس کررہ گئی ہیں، سیاست، عقل اور پالیسی کی کبھی کوئی بات نہیں کی، پاکستان کی سیاست کو خواتین کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔ذوالفقار بھٹو کا نواسہ جنرل ضیاء الحق کے بیٹے کی کابینہ کا وزیرخارجہ بن گیا ہے، پیپلزپارٹی دراصل ن لیگ میں شامل ہوگئی ہے، الیکشن کمیشن کو چاہیے ان کو ایک جماعت بناکر لوٹے کا انتخابی نشان دے دیا جائے۔سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ 9مئی کو آرٹیکل 63اے کا کیس مقرر کردیا ہے۔