اسلام آباد میں منگل کو اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے دوروزہ اجلاس کی میزبانی کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
اڑتالیسویں کانفرنس کاموضوع ہے” اتحاد،انصاف اورترقی کے لئے شرکت داری کاقیام”ایک ٹوئٹ میں وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخارنے کہاکہ اجلاس پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کی تقریبات کے موقع پرمنعقدکیاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے معززمہمانوں کوبدھ کے روزیوم پاکستان کی پریڈمیں شرکت کی دعوت دی ہے تاکہ وہ پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اورقومی یکجہتی کے آئینہ دار چاروں صوبوں کے روایتی فلوٹس کو دیکھ سکیں۔ادھراوآئی سی نے ایک بیان میں کہاہے کہ اجلاس کئی موضوعات کاجائزہ لینے کے ساتھ ساتھ فلسطین اورالقدس سمیت عالم اسلام کے معاملات پرمنظور کی جانے والی قراردادوں پر عملدرآمدکے لئے اوآئی سی جنرل سیکرٹریٹ کی کارکردگی پربھی غورکرے گا۔بیان میں مزیدکہاگیا کہ کانفرنس افغانستان کی صورتحال اور اس کے انسانی مضمرات کے علاوہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرکی موجودہ صورت حال کابھی جائزہ لے گی۔بیان میں مزیدکہاگیاہے کہ مالی کی صورت حال، خطہ ساحل، چاڈجھیل، وسطی افریقہ اور جمہوریہ گنی کی صورتحال سمیت افریقہ کے کئی معاملات بھی کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔بیان میں کہاگیا ہے کہ اوآئی سی وزرائے خارجہ یمن، لیبیا، سوڈان، صومالیہ، شام اور دیگر علاقوں میں ہونے والی پیشرفت کابھی جائزہ لیں گے۔اس اہم اجلاس کے لئے پارلیمنٹ ہائوس کاانتخاب کیاگیا ہے جہاں افتتاحی نشست ہوگی۔ادھراسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ او آئی سی کااجلاس بہت اہم ہے کیونکہ یہ ایک ایسے وقت میں ہورہاہے جب امت مسلمہ کوکشمیر اورفلسطین سمیت کئی اہم چیلنجزکاسامناہے۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ اقتصادی بدحالی اورماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجزکابھی جائزہ لیاجائے گا۔اجلاس کے دوران ایک سوسے زائدقراردادوں پر غورکیاجائے گا۔